ایشین ڈویلپمنٹ بینک اور ورلڈ بینک سے معاملات بھی تعطل کا شکار ہیں اور ان سب کا تعلق آئی ایم ایف کی منظوری سے ہے۔
جون اور جولائی سے لے کر ستمبر تک 5 سے 6 ارب ڈالر کی ادائیگیاں کرنی ہیں مگر ہمارے فارن ریزرو 4 ارب ڈالر کے قریب ہیں، اس سے خطرات میں مزید اضافہ ہو گا اور پاکستانی روپے پر پریشر بڑھے گا۔
واضح رہے کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 301 روپے تک پہنچ گئی ہے جبکہ گزشتہ روز انٹر بینک میں ڈالر کی قدر 285 روپے 82 پیسے تھی۔